Episodios

  • قرآنی فکر کے لیے قلبی بصیرت اور اس کی حامل قیادت کی تشکیل کی سماجی ضرورت | 2024-07-05
    Jul 8 2024
    قرآنی فکرو نظر کے لیے قلبی بصیرت
    اور اس کی حامل سماجی قیادت کی ضرورت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 28؍ ذو الحجہ 1445ھ / 5؍ جولائی 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    خطبہ جمعہ کی آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ :

    آیتِ قرآنی:
    ”‌أَفَمَنْ ‌شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامِ فَهُوَ عَلَى نُورٍ مِنْ رَبِّهِ فَوَيْلٌ لِلْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُمْ مِنْ ذِكْرِ اللَّهِ أُولَئِكَ فِي ضَلَالٍ مُبِينٍ“۔ (39 – الزمر: 22)
    ترجمہ: ”بھلا جس کا سینہ اللہ نے دین اسلام کے لئے کھول دیا ہے، سو وہ اپنے رب کی طرف سے روشنی میں ہے۔ سو جِن لوگوں کے دل اللہ کے ذکر سے متاثر نہیں ہوتے، ان کے لیے بڑی خرابی ہے۔ یہ لوگ کھلی گمراہی میں ہیں“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ:
    رسول اللہ ﷺ نے انسان کے دل میں نور ہونے کی علامت بیان فرمائی کہ:
    ”الإِنابة إلى دار الخلود، والتجافي عن دار الغرور، والاستعداد للموت قبل النّزول“۔ (أخرج ابن المبارك في الزهد وغیرہم)
    ترجمہ: ”لافانی کے گھر کی طرف لوٹنا، فریب کے گھر سے بچنا، اور موت کے نزول سے پہلے اس کی تیاری کرنا۔“

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
    دینِ اسلام کی حقانیت اور قرآن حکیم کی جامعیت انسانیت کی ترقی کے ضامن
    آج کے خطبے کے موضوع اور گزشتہ جمعہ کے موضوع کے درمیان ربط اور تعلق
    آج کے خطبے کی مرکزی آیت کا مفہوم اور مختصر جامع تفسیری خلاصہ
    انسانی دماغ کے تخیل اور خیالات کے ناقص اور کامل نظام کے درمیان فرق
    دنیا اور قبر و حشر میں قلب و نفس کی درجات و مراتب کی حیثیت و اثرات و نتائج
    انسانی جسم میں قلب کی مرکزی حیثیت اور مختلف اعضا پر اس کی فوقیت
    انسانی سوچ وفکر میں انشراحِ قلب اور نورِ قلبی کی اہمیت اور کردار
    روشن خیالی اور روشن قلبی کے درمیان بنیادی فرق اور روشن قلبی کے درست محرکات
    روشن خیالی کی محدودیت اور قلب کے روشن ہونے کی ضرورت و اہمیت
    شرح صدر اور قلب میں نورِ ربانی داخل ہونے کی تین علامتیں حدیثِ نبویؐ کے مطابق
    قلبی بصیرت کے نور سے متصف افراد کے فکر وعمل اور رویوں کا تجزیہ
    شرح صدر کے بارے میں امامِ انقلاب مولانا عبید اللہ سندھیؒ کا بصیرت افروز ارشاد
    شرح صدر اور ہمت کا خلاصہ انسان کے دل و دماغ کی تمام قوتوں کا ایک پیج پر آجانا ہے
    ویل (ہلاکت) کا معنی و مفہوم اور اس کی قلبی، عملی و نفسی کیفیات اور محسوسات
    انسانی ہمت کی تعبیر میں امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا روشن فکر قول
    روشن فکر اور قلبی بصیرت کی حامل قیادت کی تلاش اور ان کی ضرورت و اہمیت
    بھیڑیا صفت سخت دل سیاسی و مذہبی قیادت سے بچنے کی نبوی ہدایت
    نبوی فرمودات کی روشنی میں عصرِ حاضر کی سیاسی و مذہبی قیادت کے تحلیل و تجزیہ کی ضرورت
    پاکستان کے موجودہ انسانیت سوز حالات پر اہل علم و دانش کی حیرت انگیز خاموشی

    Más Menos
    1 h y 13 m
  • تعلق مع اللہ کے لیے طاغوت سے قطع تعلق کی ناگزیریت اور جبر و استحصال کا عالمی نظام | 2024-06-28
    Jul 1 2024
    *تعلق مع اللہ کے لیے طاغوت سے قطع تعلق کی ناگزیریت اور*
    *جبر و استحصال کا عالمی نظام*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 21؍ ذو الحجہ 1445ھ / 28؍ جون 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*
    ”‌وَالَّذِينَ ‌اجْتَنَبُوا ‌الطَّاغُوتَ أَنْ يَعْبُدُوهَا وَأَنَابُوا إِلَى اللّٰه لَهُمُ الْبُشْرَى۔ (39 – الزمر: 17)
    *ترجمہ:* ”اور جو لوگ شیطانوں کو پوجنے سے بچتے رہے اور اللہ کی طرف رجوع ہوئے، ان کے لیے خوشخبری ہے“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    ✔️ انسان کے تعلق مع اللہ اور حقوق اللہ کے حوالے سے عبودیت کے تقاضے
    ✔️ کائنات کے نظم و نسق پر اللہ تعالیٰ کا کنٹرول اور توحیدِ حقیقی کے تقاضے
    ✔️ ذاتِ باری تعالیٰ کے مقابلے میں کسی بھی طاقت کے نظام کو ماننا شرک ہے
    ✔️ خطبے کی مرکزی آیت کا تفسیری خلاصہ دو جماعتوں کے کردار کا موازنہ
    ✔️ تقویٰ کا بنیادی مقصد اور دین کا بنیادی مفہوم اور اس کے عملی تقاضے
    ✔️ انسان کی مکمل ترقی اور فلاح کا نظام‘ اللہ تعالیٰ نے انبیاؑ کے ذریعے دے دیا ہے
    ✔️ سورۂ زمر کے مضامین میں علم اور نظریے کے حوالے سے دو بنیادی مقاصد
    ✔️ تقویٰ کے نتائج کہ حق و باطل اور عدل وظلم کی پہچان اور شعور پیدا ہو جائے
    ✔️ ایک متقی کا وصف یہ ہے کہ حق کی پہچان کے بعد اس کا نظام قائم کرے
    ✔️ مزید برآں متقی دنیاوی مفاد کے بجائے صرف اللہ کی رضا کے لیے کام کرے
    ✔️ طاغوتی نظام کے خلاف جدوجہد اور اس کی غلامی سے اجتناب کرنا
    ✔️ اِنابت (رجوع) الی اللہ کی بنیادی شرط‘ طاغوتی نظام کا انکار اور برأت ہے
    ✔️ رجوع الی اللہ اور اجتنابِ طاغوت‘ انبیائے کرام علیہم السلام کا بنیادی مقصد رہا ہے
    ✔️ نظریے پر علم و عمل کی بات توجہ سے سننے کے نتیجہ خیز اثرات و نتائج
    ✔️ اجتنابِ طاغوت کے تناظر میں پاکستان میں حکمرانوں اور آئی ایم ایف کے کردار کا جائزہ
    ✔️ تاریخِ اسلام کے صدرِ اوّل کو تاریخی بد فہمی کے تناظر میں دیکھنے کے نتائج
    ✔️ تاریخِ اسلام کے اجتماعی نظام کے جائزے کا بنیادی اُصول؛ انسانیتِ عامہ کا مفاد
    ✔️ طاغوتی نظام کے تناظر میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے کردار کا تحلیل و تجزیہ
    ✔️ مسلمان ملکوں اور معاشروں پر آج کے عالمی طاغوتی نظام کا کنٹرول
    ✔️ آج کے طاغوتی نظاموں کے اَحبار و رُہبان‘ سسٹم کو کنٹرول کرنے والی طاقتیں ہیں
    ✔️ طاغوتی نظام کے بجٹ میں غیر حقیقی اور ظالمانہ ٹیکسز کا تحلیل و تجزیہ
    ✔️ پاکستان کے امریکی قرضوں میں جکڑے جانے کا تاریخی پسِ منظر اور نتائج
    ✔️ بیع اور سود کا بنیادی فرق اور طاغوتی نظام کی حیلہ سازیاں
    ✔️ طاغوتی نظام کے زیرِ اثر پانچ ناجائز چیزوں کو حلال کر لینے کی نبوی پیشین گوئی
    ✔️ آج کے مسلمان کی اِنابت (رجوع) الی اللہ اور طاغوتی نظام کے حوالے سے ذمہ داری
    ✔️ جولائی 2024ء میں ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور میں سالانہ دورۂ تفسیر کی ضرورت و اہمیت

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://facebook.com/rahimiainstitute/

    Más Menos
    1 h y 13 m
  • خُطبہ عید الاضحٰی
    Jun 29 2024
    خُطبہ عید الاضحٰی
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 10؍ ذو الحجہ 1445ھ / 17؍ جون 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

    Más Menos
    1 h y 7 m
  • امن و سلامتی کا جامع دینی نظام اور مغربی استعمار کا انسانیت دشمن شیطانی کردار | 2024-06-21
    Jun 23 2024
    امن و سلامتی کا جامع دینی نظام اورمغربی استعمار کا انسانیت دشمن شیطانی کردارخُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 14؍ ذو الحجہ 1445ھ / 21؍ جون 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:آیاتِ قرآنی:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ كَآفَّةً، وَّ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِؕ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ، فَاِنْ زَلَلْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْكُمُ الْبَیِّنٰتُ فَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ۔ (2 – البقرۃ: 208-209)ترجمہ: ”اے ایمان والو ! داخل ہوجاؤ اسلام میں پورے، اور مت چلو قدموں پر شیطان کے، بے شک وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔ پھر اگر تم پھسلنے لگو بعد اس کے کہ پہنچ چکے تم کو صاف حکم، تو جان رکھو کہ بے شک اللہ زبردست ہے حکمت والا“۔احادیثِ نبوی ﷺ :1۔ ”لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 15)ترجمہ: ”تم میں سے کوئی شخص ایمان والا نہ ہو گا جب تک اس کے والد اور اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ اس کے دل میں میری محبت نہ ہو جائے“۔2۔ ”الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 6169)ترجمہ: ”انسان اس کے ساتھ ہے جس سے وہ محبت رکھتا ہے“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇✔️ دینِ اسلام کی جامعیت اور انبیائے کرام علیہم السلام کی انقلابی جدوجہد✔️ ’’مسلم‘‘ کی تعریف اور ابراہیمی تحریک کی دعوت اور اس کے لوازمات✔️ امن و سلامتی کے پورے نظام کو قبول کرنا اور اس کے اجتماعی تقاضے✔️ خطبے کی مرکزی آیت کا گزشتہ خطبہ جمعہ کی مرکزی آیات سے ربط اور تعلق✔️ حضرت ادریس علیہ السلام کو انسانیت کی رہنمائی کے لیے پانچ بنیادی علوم دیے گئے✔️ حضرت نوح علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت اور اس کا تاریخی تسلسل✔️ معاشرے میں امن و سلامتی کے نظام سے انحراف اور فاجر انسان کی نفسیات✔️ قوم کے لیے امن و سلامتی کے نظام کی حفاظت اور قوموں پر عذابِ الٰہی کا ضابطہ✔️ انسانیت کی ضمیر کی آواز اور اس کے عقل و شعور کے ادراکات کی طاقت✔️ اللہ تعالیٰ کی صفاتِ عالیہ کی بنیاد پر اس کا تعارف اور اس کے تصرفات کا ضابطہ✔️ شیطان کا مفہوم، اس کی دو بڑی اقسام اور ان کے کام کا طریقۂ واردات✔️ شیطان کا قومی اور بین الاقوامی روپ اور انبیائے کرام علیہم السلام کی جدوجہد✔️ قیصر و کسریٰ کی حکومتیں شیطانی نظام کی نمائندہ اور ترجمان تھیں✔️ مغربی استعماری نظام‘ عہدِ حاضر کے شیطانی نظاموں کا نمونہ ہیں✔️ ملکوں کی تقسیم میں مغربی استعماری نظام کی قانونی اور آئینی شیطنت کا کردار✔️ مغربی استعماری نظام کی توسیع پسندی اور مسلمانوں کی فتوحات میں بنیادی فرق✔️ برطانوی استعماری نظام کا امن و سلامتی اور معاہدات کے حوالے سے دوہرا معیار✔️ برطانوی استعماری نظام کا عربوں اور فلسطینیوں کے خلاف گھناؤنا کردار✔️ کیپٹل ازم کا بنیادی انسانیت دشمن نظریہ اور تاریخِ عالم میں انسان دشمن کردارپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://facebook.com/rahimiainstitute/
    Más Menos
    1 h y 33 m
  • مَناسِکِ حج کے حقیقی مقاصد اور اِن سے انحراف کے منافقانہ رویے اور استحصالی ہتھکنڈے | 2024-06-14
    Jun 23 2024
    مَناسِکِ حج کے حقیقی مقاصداور اِن سے انحراف کے منافقانہ رویے اور استحصالی ہتھکنڈےخُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 7؍ ذو الحجہ 1445ھ / 14؍ جون 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:آیاتِ قرآنی:1۔ اَلْحَجُّ اَشْهُرٌ مَّعْلُوْمٰتٌ، فَمَنْ فَرَضَ فِیْهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوْقَ وَ لَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ۔ (2 – البقرۃ: 197)ترجمہ: ”حج کے چند مہینے ہیں معلوم، پھر جس نے لازم کرلیا ان میں حج، تو بےحجاب ہونا جائز نہیں عورت سے، اور نہ گناہ کرنا، اور نہ جھگڑا کرنا حج کے زمانے میں“۔2۔ وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یُّعْجِبُكَ قَوْلُهٗ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ یُشْهِدُ اللّٰهَ عَلٰى مَا فِیْ قَلْبِهٖ وَ هُوَ اَلَدُّ الْخِصَامِ، وَ اِذَا تَوَلّٰى سَعٰى فِی الْاَرْضِ لِیُفْسِدَ فِیْهَا وَ یُهْلِكَ الْحَرْثَ وَ النَّسْلَ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ الْفَسَادَ۔ (2 – البقرۃ: 204-205)ترجمہ: ”اور بعض آدمی وہ ہے کہ پسند آتی ہے تجھ کو اس کی بات دنیا کی زندگانی کے کاموں میں، اور گواہ کرتا ہے اللہ کو اپنے دل کی بات پر، اور وہ سخت جھگڑالو ہے، اور جب پھرے تیرے پاس سے تو دوڑتا پھرے ملک میں تاکہ اس میں خرابی ڈالے، اور تباہ کرے کھیتیاں اور جانیں، اور اللہ ناپسند کرتا ہے فساد کو“۔حدیثِ نبوی ﷺ :”آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ، إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 33)وفي روايةٍ : ”وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 2459)ترجمہ: ”منافق کی تین علامتیں ہیں: 1۔ جب بات کرے جھوٹ بولے، 2۔ جب وعدہ کرے اس کے خلاف کرے۔ 3۔ اور جب اس کو امین بنایا جائے تو خیانت کرے“۔ اور ایک روایت میں یہ علامت بھی بیان کی گئی ہے کہ: ”اور جب جھگڑے تو بد زبانی پر اتر آئے“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇✔️ دینِ اسلام؛ حقوق اللہ اور حقوق العباد کے اجتماعی نظام کا عَلَم بَردار ہے✔️ عبادات اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں مال خرچ کرنے کا آپسی اہم اور گہرا تعلق✔️ انسانی زندگی میں کیلنڈر اور نظام الاوقات کی عملی اہمیت اور افادیت✔️ اسلامی کیلنڈر کے ہجرتِ مدینہ سے آغاز کرنے کی حکمت اور اسلام کا نظامِ ریاست✔️ خطبے کی مرکزی آیت کا سورت کے سیاق و سباق کے مضامین سے ربط اور تعلق✔️ ایامِ حج کے قوانین و ضابطے اور ہر قسم کے فسق و فجور سے اجتناب کا ضابطہ✔️ فسق کا معنی و مفہوم اور اس سے اجتناب کے قولی اور عملی تقاضے✔️ حج ایک تربیتی پروگرام ہے، جس میں انسان کو قوانین، ضابطے اور ڈسپلن سکھایا جاتا ہے✔️ حج انسانیت کے درمیان خوش گوار تعلقات اور امنِ عامہ کو فروغ دینے کی عبادت ہے✔️ لچھے دار تقریروں اور گمراہ کن بیانات کے حامل چالاک لیڈروں کے خلاف خدائی گواہی✔️ ’’یُہْلِکَ الْحَرْثَ وَ النَّسْلَ‘‘ کے تناظر میں فصلوں اور نسلوں کے قاتل نظام اور لیڈروں کا تجزیہ✔️ طبقاتی بجٹ میں مزدوروں اور کسانوں کے مقابلے میں سرمایہ دار طبقوں کا تحفظ✔️ منافق کی تین نشانیوں (عادتوں) کے اجتماعی سیاسی، سماجی اور معاشرتی اثرات✔️ منافق کی تین علامات کے تناظر میں 76 سالہ پاکستانی تاریخ اور نظام کا تحلیل و تجزیہ✔️ سیرت النبی ﷺ اور عہدِ نبویؐ کے تناظر میں آج ...
    Más Menos
    1 h y 9 m
  • تہذیبِ نفس کے تناظر میں حج اور عشرۂ ذی الحجہ کی زمانی اور مکانی اہمیت | 2024-06-07
    1 h y 20 m
  • دینی تفقُّہ اور اس کی سماجی اطلاقی بصیرت کی اہمیت قومی تشکیلِ نو کے لیے اجتماعی تربیت کے تناظر میں | 2024-05-31
    Jun 5 2024
    *دینی تفقُّہ اور اس کی سماجی اطلاقی بصیرت کی اہمیت*قومی تشکیلِ نو کے لیے اجتماعی تربیت کے تناظر میں*خُطبۂ جمعۃ المبارک:*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 22؍ ذو قعدہ 1445ھ / 31؍ مئی 2024ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:**آیتِ قرآنی:*وَمَا كَانَ الْمُؤْمِنُوْنَ لِیَنْفِرُوْا كَآفَّةًؕ فَلَوْ لَا نَفَرَ مِنْ كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْهُمْ طَآئِفَةٌ لِّیَتَفَقَّهُوْا فِی الدِّیْنِ وَ لِیُنْذِرُوْا قَوْمَهُمْ اِذَا رَجَعُوْۤا اِلَیْهِمْ لَعَلَّهُمْ یَحْذَرُوْنَo (9 – التوبه: 122)*ترجمہ:* ”اور ایسے تو نہیں مسلمان کہ کُوچ کریں سارے، سو کیوں نہ نکلا ہر فرقے میں سے ان کا ایک حصہ، تاکہ سمجھ پیدا کریں دین میں، اور تاکہ خبر پہنچائیں اپنی قوم کو جب کہ لوٹ کر آئیں ان کی طرف، تاکہ وہ بچتے رہیں“۔*حدیثِ نبوی ﷺ :*”مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ، وَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ وَاللَّهُ يُعْطِي، وَلَنْ تَزَالَ هَذِهِ الْأُمَّةُ قَائِمَةً عَلَى أَمْرِ اللَّهِ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ۔ (الجامع الصّحیح للبخاری، حدیث: 71)*ترجمہ:* ”جس شخص کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرے اسے دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے، اور میں تو محض تقسیم کرنے والا ہوں، دینے والا تو اللہ ہی ہے۔ اور یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی اور جو شخص ان کی مخالفت کرے گا، انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ کا حکم (قیامت) آ جائے (اور یہ عالم فنا ہو جائے)۔*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 0:00 آغاز2:03 سورتِ توبہ کا بنیادی موضوع؛ نظم و ضبط اور ڈسپلن کی پاسداری ہے5:06: غزوۂ تبوک سے پیچھے رہ جانے والے تین صحابہ کرامؓ کا سماجی بائیکاٹ8:47 سماجی تبدیلی کے لیے نظم و ضبط اور ڈسپلن کی ضرورت و اہمیت11:03 قوم کی سیاسی، سماجی اور معاشی تشکیل کے لیے ضروری اُمور12:13 آں حضرت ﷺ کی صحبت اور معیت اختیار کرنے کے ضابطے کے اُصول15:29 قوم سازی کے لیے منتخب افراد کی تربیت کا طریقہ کار اور مراحل22:55 تفقُّہ کے عمل (کسی بھی عمل کے مابعد اثرات و نتائج کا جائزہ) کی ناگزیریت28:46 قرآن و حدیث میں غوروفکر اور اس کے سماجی اطلاق میں تفقُّہ و تدبر کی اہمیت37:09 قومی تعلیم و تربیت میں رسمی علوم اور کتاب سے زیادہ عملی تجربے کی بصیرت کی اہمیت41:30 کسی بھی شعبے میں مخلصانہ کام کے نتیجے میں نورِ بصیرت حاصل ہونے کا راز51:30 قیادت اور اہلِ حل و عقد کے قومی اور دینی ذمہ داریوں کو نہ سمجھنے کے خوف ناک نتائج56:49 فقیہ کی معاشرے کے سیاسی، سماجی اور معاشی حالات پر نظر ہونا اور فقیہ کی جامع تعریف1:02:20 معاشی موضوع پر سب سے پہلی کتاب‘ جس پر ملکی نظام بنایا گیا1:07:44 اُمت میں اہلِ حق کی باشعور جماعت کے ہمیشہ رہنے کی نبوی رہنمائی1:09:08 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے ہاں ’’جادۂ قویمہ محمدیہ‘‘ کا تصور اور قرآن کی انقلابی تعلیمات1:15:25 نوآبادیاتی نظام کے مابعد مرحلہ کے لیے تفقُّہ کی ضرورت ہے1:17:23 خطے کی تعلیم و تربیت میں اکابرین اہلِ حق کابے لاگ کردار1:22:08 حضرت نانوتویؒ اور حضرت شیخ الہندؒ کا نورِ بصیرت1:31:26 پاکستان میں اداروں کے درمیان تصادُم اور اداروں کی تباہی کا احوالپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم ...
    Más Menos
    1 h y 35 m
  • قومی نظام کی تشکیل کے قرآنی بنیادی امور اور پاکستان کے طبقاتی نظام کا جائزہ | 2024-05-24
    Jun 5 2024
    قومی نظام کی تشکیل کے قرآنی بنیادی امور اور
    *پاکستان کے طبقاتی نظام کا جائزہ*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 15؍ ذو قعدہ 1445ھ / 24؍ مئی 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*

    وَ اِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ یٰقَوْمِ لِمَ تُؤْذُوْنَنِیْ وَ قَدْ تَّعْلَمُوْنَ اَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْؕ فَلَمَّا زَاغُوْۤا اَزَاغَ اللّٰهُ قُلُوْبَهُمْؕ وَ اللّٰهُ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ۔ (61 – الصف: 5)
    ”اور جب کہا موسیٰ نے اپنی قوم کو : اے میری قوم ! کیوں ستاتے ہو مجھ کو اور تم کو معلوم ہے کہ میں اللہ کا بھیجا آیا ہوں تمہارے پاس، پھر جب وہ پھرگئے تو پھیر دیے اللہ نے ان کے دل، اور اللہ راہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*


    0:00 آغاز
    1:27 قرآن حکیم کا نزول‘ اَقوامِ عالَم کے قومی نظاموں اور بین الاقوامی نظام کی تشکیل کے لیے ہوا
    2:43 حضرت محمد ﷺ کی بعثت‘ ارتفاقِ رابع؛ بین الاقوامی نظام کے لیے تھی
    6:35 خطبے کی مرکزی آیت کا بنیادی و اُصولی نظریہ اور تفسیری خلاصہ
    9:27 قوم بننے کا بنیادی اُصول کہ جو کہا جائے اس پر عمل بھی کیا جائے
    13:00 بات سمجھانے کا قرآن حکیم کا بنیادی اُصول کہ اس کام کی عملی مثال پیش کرتا ہے
    16:05 نبوت اور سیاست کے حامل دو انبیاء؛ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت محمد ﷺ
    20:30 قومی تشکیل کے تین بنیادی امور: |سماجی نظریہ| سیاسی نظریہ | معاشی نظریہ
    28:18 بنی اسرائیل کو قوم بنانے کی حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جدوجہد اور مشکلات
    32:50 غزوۂ اُحد میں ڈسپلن قائم نہ رکھ پانے کی وجہ سے مسلمان جماعت کی مشکل
    37:19 انسانی وجود میں قلب کی مرکزی حیثیت اس پر پورے جسم کے فساد یا اصلاح کا انحصار
    48:26 خطبے کی مرکزی آیت کے تناظر میں پاکستانی قوم کی اجتماعی تاریخ کا جائزہ
    53:22 قومی حکومتوں کے دور میں قوموں کا اپنے ممالک اور اقوام کو بنانے کا قومی کارنامہ
    56:47 مغرب کے سرمایہ دارانہ نظام کی حقیقی بنیاد اور اس بنیاد پر اس کے معاشرتی اثرات
    57:56 وسائلِ رزق کی عدل کے بجائے طبقاتی تقسیم اور اس کے بُرے اثرات
    1:00:23 طبقاتی معاشی نظام کے جون کے بجٹ میں عوام کو مزید نچوڑنے کے منصوبے
    1:06:04 پاکستان میں نظام کے ظلم و استحصال پر عوام کی خاموشی قابلِ غور ہے

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    Más Menos
    1 h y 14 m